مشترکہ پلیٹ فارم کا قیام، کاشف ادیب جاودانی کے بطور چئیر مین شپ پر اتفاق ، انتہائی احسن اقدام قرار
نجی تعلیمی ادارئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے قیام سے باہمی اتفاق افہام و تفہیم سے اپنے مسائل کو اچھے طریقے سے اجاگر کر سکیں گے
لاہور، کہا جاتا ہے کہ ملک بھر میں اڑھائی کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں اور عمومی طور پر سرکار اپنی یہ آئینی ذمہ داری’ مفت تعلیم ہر بچے کا حق ہے‘ پوری کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے اور اگر ملک بھر میں نجی تعلیمی ادارئے نہ ہوں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کہ کتنے بچے سکولوں سے باہر ہو سکتے ہیں ۔ایک طرف نجی تعلیمی ادارئے اس ضمن میں حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے نامسائد حالات میں بھی کروڑوں بچوں کو انتہائی کم فیسوں میں ملکی بچوں کو نہ صرف میعاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں بلکہ ان کی تربیت کے ساتھ ان کی زہنی و جسمانی نشو نما میں بھی معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ لیکن بدلے میں انہیں مل کیا رہا ہے ، حکومت کی جانب سے آئے روز کوئی نہ کوئی ٹیکس کوئی نوٹیفیکشن کبھی کمرشلزم کے نام پر نوٹس تو کبھی انہیں رجسٹریشن کے نام پر کئی کئی مہینے لٹکائے رکھا جاتا ہے۔ اور کبھی سکول کونسل کا ہوا کھڑا کر کے انہیں مذید حراساں کیا جاتا ہے، المیہ یہ ہے کہ ان نجی تعلیمی اداروں سے جو ملک کے ساٹھ ستر فیصد بچوں کا تعلیمی بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں سے کسی طرح کی قانون سازی، اور پالسی بناتے وقت مشاورت بھی نہیں کی جاتی ، مشاورت جن سے کی جاتی ہے وہ ایک الگ کلاس ہے جہاں پڑھنے والے بچے بھی الگ کلاس سے تعلق رکھتے ہیں اور الیٹ کلاس کے جن سکولوں کے مالاکان سے مشاورت کی جاتی ہے ان کا کنسرن صرف ان کے سکول اور مفادات ہوتے ہیں جبکہ نچلے طبقے کے بچوں اور سکولوں کے کیا مسائل ہیں سے انہیں کوئی غرض نہیں ہوتی۔ اس وقت لاہور شہر میں دس ہزار سے زائد ایسے نجی سکول ہیں جو انتہائی کم فیسوں میں بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں جن میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد لاکھوں میں بنتی ہے ۔ لیکن محکمہ تعلیم کی جانب سے نجی تعلیمی اداروں کے حوالے سے قانون سازی اور پالیسی بناتے وقت انہیں شامل نہ کرنے کی شکائت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جسے دور کیا جانا چاہیے ۔
انہی درپیش مسائل کے حل اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے گزشتہ روز یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشن کے مرکزی آفس میں اجلاس ہوا جس میں نجی تعلیمی اداروں کی مختلف ایسوسی ایشن کے صدور جن میں کاشف ادیب جاودانی ،حنیف انجم ،محمد صادق صدیق ،عمران یوسف عابد وسیم کے علاوہ دیگر نے یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشن پروفیسر ویسم انور چوہدری کے ساتھ ان مسائل پر کھل کر تبادلہ خیال کیا اورنجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کے حل اور کوالٹی ایجوکیشن کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے قیام کا بھی عندیہ دیا اس اجلاس میں میں کاشف ادیب جاودانی کے لئے چئیر مین کے نام پر اتفاق کرتے ہوئے انہیں پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن ، سکول کونسل اور دیگر مسائل کے فوری حل کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دینے کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے ان کے ساتھ ہر قدم پر ہمرکاب ہو کرنے چلنے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی تعلیمی اداروں کی مرکزی ایسوسی ایشنز کے صدور اور دیگر مالکان و پرنسپلز کی جانب سے کاشف ادیب جاودانی کے بطور چئیر مین شپ پر اتفاق کو انتہائی احسن اقدام قرار دیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ نجی تعلمی ادارئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر باہمی اتفاق افہام و تفہیم سے اپنے مسائل کو اچھے طریقے سے اجاگر کر سکیں گے۔
365