لاہور: وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے صوبے کے تمام نجی اسکولوں کو حالیہ بندش کو گرمیوں کی چھٹی قرار دیے جانے پر فیسوں میں 20 فیصد کمی کرنے کی ہدایت دے دی۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مراد راس کی سربراہی میں دو رکنی ٹیم تشکیل دی تھی جس میں پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت بھی شامل تھے جس کا کام نجی اسکول کے مالکان سے ملاقات کرکے ان سے کورونا وائرس وبا کے دوران اسکول کی بندش پر فیس سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز دونوں وزرا نے نجی اسکول کے مالکان سے ملاقات جس میں اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری شہریار سلطان، ضلعی محکمہ تعلیم کے پرویز اختر اورر نجی اسکول چین کے مالکان نے شرکت کی تھی۔وزرا نے کہا کہ حکومت نے تمام اسکولوں کو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بند کیا تھا تاہم بعد ازاں اسے گرمیوں کی چھٹیاں قرار دیں۔ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں کو اپریل اور مئی کی اپنی فیسوں میں سے 20 فیصد کم کرنا چاہیے تاکہ والدین کی تشویش کو دور کیا جاسکے۔انہوں اسکول مالکان کو اس بات کی بھی یقین دہانی کرانے کا کہا ہے کہ کوئی بھی ٹیچر لاک ڈاون کے دوران نوکری سے نہیں نکالا جائے گا۔حکومت نجی اسکولوں کی فیسوں کے معاملے پر توجہ اس لیے دے رہی تھی کیونکہ اکثر اسکول لاک ڈاؤن کے نتیجے میں اسکول بند کیے جانے کے باوجود والدین کو اپنے بچوں کی ماہانہ ٹیوشن فیس ادا کرنے کے لئے تاکید کر رہے تھے تاکہ ان کے عملی اخراجات پورے کیے جاسکیں۔متعدد اسکول انتظامیہ کی جانب سے والدین کو متنبہ کیا جارہا ہے کہ وہ فیس ادا کریں یا ان کے بچوں کو نظرثانی پیکج کی شکل میں کوئی تعلیمی تعاون حاصل نہیں ہوگا اور انہیں مستقبل میں بھی کلاسوں میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔والدین ایکشن کمیٹی (پی اے سی) کے ممبروں نے کہا کہ اسکول پہلے ہی فیس پر عدالت کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں اور فیسوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے اپنے بچوں کو رزلٹ کارڈز جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
301