گفتگو :ضمیر آفاقی
رپورٹ :ایمن ضمیر
عکاسی :نفیس قادری
ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ بچے سکولوں میں داخلہ لے سکیں ، سی ای او ایجوکیشن لاہور محمد غیا ث صابر
۔۔۔
خسرہ ،روبیلہ کرونا کمپین، سموگ کے وجہ سے تین دن سکول بند رکھنے سمیت یکساں نصاب میں حکومتی موقف، ناظرہ قران، سپورٹس اور غیر نصابی دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوالوں کے جانیے جواب سی ای او ایجوکیشن لاہور جناب غیاث صابر سے
۔۔
خسرہ اور روبیلا کے خلاف آگاہی مہم کامیاب جارہی ہے۔ جس میں اساتذہ کرام، میڈیا، اخبارات اور امام مسجد بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں
۔۔۔۔
سی ای او ایجوکیشن لاہور جناب محمد غیا ث صابر کی جانب سے یہ بات خوش آیند ہے کہ انہوں نے اپنے دروازے ہر خاص عام کے لئے کھلے رکھے ہیں۔
پاکستان کے معروف شہر فیصل آباد صوبہ پنجاب میں ٹیکسٹائل کا ہب اور صنعتی شہر ہے اس زرخیز شہر سے تعلق رکھنے والے محمد غیا ث صابر اس وقت بارہ سو سے زائد سرکای اور 8 ہزار سے زائد نجی سکولوں کے سربراہ ہیں آپ سی ای او ایجوکیشن لاہور ہیں اس سے قبل آپ پرنسپل گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول لاہور کینٹ اور سیالکوٹ اور شیخوپورہ جسے بڑے شہروں میں انتظامی عہدوں پر اپنے فرائض منصبی سر انجام دے چکے ہیں۔
گذشتہ دنوں ان سے ان کے آفس میں ملاقات ہوئی جس میں ان سے لاہور کے سکولوں کے حوالے سے اٹھائے گئے اہم قدامات اور امور پر مختصر سی گفتگو ہوئی۔اس ملاقات میں ”سکول لائف“ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات ، خسرہ ،روبیلہ کرونا کمپین، سموگ کے وجہ سے تین دن سکول بند رکھنے سمیت یکساں نصاب میں حکومتی موقف، ناظرہ قران، سپورٹس اور غیر نصابی دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے ہونے والی گفتگو نذر قارئین ہے۔
سی ای او ایجوکیشن لاہور جناب محمد غیا ث صابر نے” سکول لائف“ کے اس سوال پر کہ محکمہ تعلیم اور حکومت کس طرح سے سکولوں کی کارکردگی کو بہتر بنا رہی ہے اور بچوں کی حفظان صحت کے حوالے سے کیا لائحہ عمل اختیار کر رہی ہے۔ اس پر محمد غیاث صابر کا کہنا تھا کہ حفظان صحت کے حوالے سے خسرہ اور روبیلا کے خلاف آگاہی مہم کامیاب جارہی ہے۔ جس میں اساتذہ کرام، میڈیا، اخبارات اور امام مسجد بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جبکہ تمام سرکاری اور نجی سکولز کے اساتذہ اور دیگر عملے کے لیے ویکسی نیشن کرانا لازمی ہے،سکولوں میں ویکسی نیشن کرانے کے لیے نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری کیا جاچکا ہے، ویکسی نیشن نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ سکول کو سیل کردیا جائے گا ۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ سکول کھلے رہیں تو اس کے لئے ضروری ہے کہ ویکسی نیشن لازمی کروائی جائے۔
یکساں نصاب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سکولوں کو اتنی اجازت دی گئی ہے کہ وہ اسی نصاب کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی کتابیں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سے منظور کروائیں گے۔ سکول لائف کے سوال پر کہ وہ تعلیمی اداروں کی تین سال سے غیر فعال سرگرمیوں کو کس طرح سے بحال کریں گے۔ اس کے جواب میں محمد غیاث صابرصاحب نے کہا کہ حکومت نے کافی عرصے کے بعد سکول کی سطح پر کرکٹ میچ کروائے ہیں، جس کے نتیجے میں بہت سے اچھے کھلاڑی سامنے آئے ہیں اور دیگر طلبا میں بھی اس کا شوق بڑھا ہے ان کا کہنا تھا کہ طلبا کے لئے نصابی سرگرمیوں کے ساتھ غیر نصابی سرگرمیاں بھی بہت ضروری ہیں اس لئے ہم کھیلوںکے فروغ کے لئے طلبا کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں تاکہ ہمارے طلبا ذہنی اور جسمانی پر صحت مند رہ سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاہورسمیت پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کی بحالی پر کام شروع کردیا گیا، پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں سپورٹس کا پیریڈ بھی شامل کرلیا گیا، پانچ گھنٹوں کی سکولنگ میں 45 منٹ سپورٹس کا پیریڈ لازمی ہوگا،ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن ایجوکیشن کا ٹیچر سپورٹس کی کلاس لے گا۔
ان سے لاہور میں آبادی کی مناسبت سے سکولوں کی کمی کو دور کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت گیارہ سو بائیس سکول حکومت کے زیر انتظام ہیں جبکہ پیف اور دیگر تعلیمی ادارے بھی سکول چلا رہے ہیں۔ جو کہ موجودہ آبادی کی مناسبت سے نہایت قلیل ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سکولوں کی تعمیر کے لیے فنڈز نہیں آرہے لیکن امید ہے کہ مستقبل قریب میں ان کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ بچے سکولوں میں داخلہ لے سکیں اس کے لئے شام کی شفٹ بھی شروع کی جارہی ہے تاکہ کوئی بچہ سکول سے باہر نہ رہ سکے۔ سکول کونسل کے بارے ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ بہتر طریقے سے کام کریں تو بہت سے مسائل سکول کی سطح پر ہی حل ہو جائیں۔
مزید یہ کہ انہوں نے بتایا اساتذہ کی تربیت خصوصاً ناظرہ قرآن کے لیے حکومت نے پالیسی جاری کر دی ہے جس کے مطابق تربیت یافتہ استاد تیار کئے جارہے ہیں، جس پر عمل درآمد بھی بہت جلد شروع ہو جائے گی جس کا مقصد معیار تعلیم کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اور طلبا کو دین کی تعلیم سے روشناس کروانا ہے۔
جناب غیاث صابر نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلی پنجاب جناب عثمان بزدار اور وزیر تعلیم کی ہدایت کی روشنی میں پنجاب میں نئی تشخیصی پالیسی کے تحت لارج سکیل،سکول بیسڈ اور فارمیٹو اسسمنٹ کے ذریعے سٹوڈنٹس کی کارکردگی دیکھی جائیگی، 3 ہزار سے زائد اے ای اوز پروگرام کی بدولت اپنا کام مزید مستحکم انداز میں کر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی ہدایت پر صوبے کی تاریخ میں پہلی بار پنجاب کی پہلی تشخیصی پالیسی کا آغاز کیا گیا ہے، اے ای او لیڈرشپ پروگرام کے انعقاد کے لئے ایک موبائل ایپلیکیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے،ٹیکنالوجی کے موثر اور جامع استعمال کی بدولت آج اے ای اوز لیڈرشپ پروگرام جیسے کئی منصوبوں کا آن لائن انعقاد ہو رہا ہے۔
574