سائنسدان خون کا یونیورسل ’’او‘‘ گروپ بنانے میں کامیاب
کراچی (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے خون کے تمام گروپس کو ایک ہی آفاقی گروپ میں تبدیل کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے جو تمام مریضوں کیلئے کارآمد ہوگا۔ نیا گروپ انسانی انتڑیوں میں پائے جانے والے بیکٹیریا کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ یہ تجربہ ایک ایسا بریک تھرو ثابت ہوگا جس سے ہزاروں لاکھوں لوگوں کی جانیں باآسانی بچائی جا سکیں گی۔ کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے محققین نے اے، بی اور اے بی گروپ کے خون کو یونیورسل ٹائپ او میں تبدیل کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے، اس گروپ کو تمام مریضوں کو دیا جا سکتا ہے چاہے ان کا اپنے خون کا گروپ کوئی بھی ہو۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، خون کے گروپس کو ان میں پائی جانے والی شوگر ٹائپس کے ذریعے پہچانا جاتا ہے، او گروپ میں شوگر نہیں ہوتی۔ سائنسدانوں نے ماضی میں اپنی تحقیق میں دیکھا کہ کچھ خامرے ایسے ہیں جو اے، بی اور اے بی گروپ کے خون میں پائی جانے والی شوگر کو ختم کر سکتے ہیں اور ایسا کرکے ان گروپس کو او گروپ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، تاہم اب تک انہیں ایسا
خامرہ (اینزائم) نہیں ملا تھا جو خون کے ان گروپس میں پائی جانے والی شوگر کو نہ صرف ختم کر سکے بلکہ موثر اور آسانی سے تیار جا سکتا ہو۔ تاہم، جب ماہرین نے انسانی انتڑیوں میں پائے جانے والے بیکٹیریا کا جائزہ لیا تو انہیں پہیلی کا جواب مل گیا۔ انسان کے ہاضمے کی نالی میں وہ شوگرز پائی جاتی ہیں جو خون کے خلیات میں موجود ہوتی ہیں، ساتھ ہی بیکٹیریا پر مشتمل خامرے بھی یہاں موجود ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے کامیابی کے ساتھ خامروں کو علیحدہ کیا اور انہیں موثر انداز سے انہیں خون کے گروپس میں پائی جانے والی شوگرز کو علیحدہ کرنے کیلئے استعمال کیا۔ یہ تحقیق نیچر مائیکرو بایولوجی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلا قدم اس تجربے کو بڑے پیمانے پر وسعت دینا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا انسانوں کو یونیورسل گروپ دینے کے نقصانات تو نہیں۔ سائنسدان اگر مکمل طور پر کامیاب رہے تو ایسے لاکھوں انسانوں کی جانیں بچائی جا سکیں گی جنہیں اپنا خون کا موافق گروپ تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
317