لاہور میں نجی اسکول ٹیچر کے تشدد سے طالبعلم جاں بحق، وزیراعلیٰ کا نوٹسا
وزیر اعلیٰ پنجاب نے تین دن میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ٹیچر کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا
لاہور: گلشن راوی میں نجی اسکول ٹیچر کے مبینہ تشدد سے دسویں جماعت کا طالب علم چل بسا جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے رپورٹ مانگ لی۔
رپورٹ کے مطابق گلشن راوی میں واقع امریکن لاسیٹف اسکول میں دسویں جماعت کا طالب علم ٹیچر کے مبینہ تشدد کے باعث جاں بحق ہوگیا جس پر والد کی مدعیت میں قتل کی ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق والد نے کہا ہے کہ میرا بیٹا امریکن لاسیٹف سکول گلشن راوی میں دسویں جماعت کا طالب علم ہے، اسکول پرنسپل شاہد چغتائی اور انتظامیہ فیس کی وجہ سے چند دنوں سے بچے کو ذہنی طور پر ٹارچر کررہے تھے، صبح پرنسپل شاہد چغتائی نے میرے موبائل پر اطلاع دی کہ آپ کے بیٹے کی موت واقع ہوگئی ہے۔
والد کے مطابق میں اسکول پہنچا تو بیٹے کے کلاس فیلوز نے بتایا کہ کلاس روم میں ٹیچر کامران شفیق نے میرے بیٹے حافظ بلال کو سبق یاد نہ ہونے پر تشدد کیا اور پٹخ پٹخ کر دیوار میں سر مارا جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔ پولیس نے مقدمے میں نامزد ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
تین روز میں رپورٹ دی جائے، ٹیچر کے خلاف کارروائی کی جائے، وزیر اعلیٰ
دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے میڈیا پر خبر نشر ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی اور اس افسوس ناک واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلی عثمان بزدار نے ہدایت دی کہ تین روز کے اندر تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وزیر اعلی آفس پیش کی جائے، قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ذمہ دار ٹیچر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور جاں بحق طالب علم کے غمزدہ خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ دوسری جانب والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے تشدد کو کسی طور بھی رواج نہیں دیا جانا چاہے اور اس کے مرتکبین کو قرار واقع سزا دی جاے