432

پاکستانی طلباءو طالبات کا آٹھ رکنی گروپ جرمنی پہنچ گیا،ہوٹل سے متعلق پروفیشنل ٹریننگ حاصل کریں گے

پاکستانی طلباءو طالبات کا آٹھ رکنی گروپ جرمنی پہنچ گیا،ہوٹل سے متعلق پروفیشنل ٹریننگ حاصل کریں گے
پاکستانی نژاد وسیم بٹ کی کوششوں سے نجی تعلیمی ادارے سے معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہ پہلا گروپ ہے جو یہاں ٹریننگ کے لئے پہنچا ہے

جرمنی( نمائندہ فرینکفرٹ) کالج آف ٹورازم اینڈ ہوٹل منیجمنٹ(Cothm)لاہور کے طلباءکا آٹھ رکنی گروپ تین ماہ کی پروفیشنل ٹریننگ کے لئے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ پہنچ گیا، ائیرپورٹ پر Hotelfachschule کے ایگزیکٹو بورڈ ممبر اورسٹی پارلیمنٹ ممبر ہائیڈل برگ وسیم بٹ اور پروجیکٹ کک فار فیوچر کی سربراہ S . Hummel Ursula Frauنے پاکستانی طلباء کا استقبال کیا۔ گروپ میں چار لڑکے اور چار لڑکیاں شامل ہیں گروپ میں شامل تین لڑکوں کا تعلق سیالکوٹ،اوکاڑہ اور ہارون آباد سے ہے اور لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔ طلباء دوران قیام جرمن زبان کی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ اپنے اپنے شعبہ کی پروفیشنل تعلیم بھی حاصل کریں گے۔ ائیرپورٹ پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ وسیم بٹ نے بتایا کہ جرمنی میں مقیم اسائلم سیکرز نوجوان لڑکوں،لڑکیوں کے لئے ہوٹل منیجمنٹ اور دیگر شعبوں ٹریننگ دینے کا پروگرام بنایا گیا تھاتاہم میں نے ان کو قائل کیا کہ صرف اسائلم سیکرز ہی کیوں استعفادہ کریں ، پاکستان سمیت دیگر ترقی پزیر ممالک کے نوجوانوں کو بھی مواقع ملنے چاہیے، میری تجویز کی تائید مئیر ہائیڈل برگ نے بھی کی، اس کے بعدہم نے پاکستان لاہور کے دو دورے کئے اور وہاں کے نجی تعلیمی ادارے سے معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہ پہلا گروپ ہے جو یہاں ٹریننگ کے لئے پہنچا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وسیم بٹ نے بتایا کہ طلباء،طالبات کا انتخاب کالج نے خود کیا ہے تاہم ویزہ کے حصول کے لئے ہم نے دورہ پاکستان میں سابق سفیر جرمن مارٹن کوبلر سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا تھا۔ وسیم بٹ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ تین ماہ کی ٹریننگ کے بعد ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ان کے لئے مزیدتین سال کی اپرنٹس شپ کے مواقع بھی موجود ہیں ،یہ طلباء کی مرضی پر منحصر ہوگا کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں ہم ان کی پوری مدد کریں گے۔
پروجیکٹ کک فار فیوچر کی سربراہ .S. Hummel Ursula Frauنے پاکستانی طلباء کی آمد پر دلی خوشی اور مسرت کا اظہار کیا،انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سال جنوری میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور چند ہی ماہ بعد پاکستان سے پہلا گروپ جرمنی پہنچ گیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ سنیگال سے ایک گروپ اسی سال ایسا کورس مکمل کرکے چاچکا ہے، طلباءکے انتخاب میں ہم نے کالج کی انتظامیہ کو صرف معیار بارے بتایا کہ طلبا، محنت کرنے والے ہوں ، آگے بڑھنے کا جذبہ رکھتے ہوں ، ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ تین ماہ کی ٹریننگ کے دوران کچھ معاوضہ نہیں دیا جائے گا لیکن اس کورس کے بعد بہتر کارکردگی کی بنیاد پر اگر تین سالہ اپرنٹس شپ میں جائیں گے تو پھر کچھ معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ تین ماہ کی ٹریننگ کے بعد ان کو جرمن زبان اور پروفیشنل ٹریننگ پاس کرنے کے سرٹیفیکٹس بھی دیئے جائیں گے۔ گروپ میں شامل طلبا و طالبات میں محمد فیاض سیالکوٹ، محمد مبین ظفر اوکاڑہ، علی اسداللہ ہارون آباد جبکہ باقی پانچ کا تعلق لاہور سے ہے ان میں مبین رشید، مرسلین مہرو، عرشمہ نواب اور طاہرہ شامل ہیں۔