662

بنیاد اور یونیسیف کے زیر اہتمام نو عمر بچوں کے مسائل کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

نیاد لٹریسی کمیونٹی کونسل اور یونیسیف کے زیر اہتمام نو عمر بچوں کے مسائل کے حوالے سے ایک مقامی ہوٹل میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا
پاکستان میں نوعمر بچوں میں تعلیم کی اشد کمی ہے جس سے پورے معاشرے میں مسائل جنم لیتے ہیں، وائس چئیر پرسن میڈیم شاہین عتیق الرحمن
دورانِ زچگی کم عمر ماں اور اس کے نوزائیدہ بچوںکی شرح اموات میں اضافہ ایک افسوس ناک امر ہے جس پر قابو پانے کی اشد ضرورت ہے، ایملیا ایلن

لاہور رپورٹ (خضر احمد ) بنیاد لٹریسی کمیونٹی کونسل اور یونیسیف کے زیر اہتمام نو عمر بچوں کے مسائل کے حوالے سے ایک مقامی ہوٹل میں سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس میں بچوں کے مسائل پر وائس چئیر پرسن میڈیم شاہین عتیق الرحمن، ڈائریکٹربی ایل سی سی ابراہیم مرتضیٰ، یونیسف کی نمائندہ مس ایملیا ایلن ،مسز زاہدہ منظور،عمبرین رضا،مسز سیمرا صمد سیکٹری نان فارمل لٹریسی کے علاوہ حکومتی نمائندوں اور نوعمر بچوں نے خطاب کیا بنیاد لٹریسی کمیونٹی کونسل نے نو عمر بچوں میں شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے نمایاں کام کیا ہے ، ملک کے دور دراز علاقوں میں نوعمر بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے معاشرے کا اہم رکن بنایا ہے ۔خواتین کو باختیار بنانے کے حوالے سے بھی بنیاد کی خدمات کا دائرہ کار بہت وسیع ہے۔ بہالپور اور رحیم یارخان سمیت جنوبی پنجاب کے دیگر کئی اضلاع میں نو عمر بچوں کی تعلیم و تربیت کے لے کام کیا جارہا ہے جس کا اظہار سیمینار میں بچوں نے اپنے خطاب میں بھی کیا ۔ اپنے خطاب کے دوران بنیاد لٹریسی کمیونٹی کونسل کی وائس چیئرمین شاہین عتیق الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں خواتین اور نوعمر بچوں میں تعلیم کی اشد کمی ہے ہمارے معاشرے میں خواتین کی تعلیم کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی جاتی ہے جس سے پورے معاشرے میں مسائل جنم لیتے ہیں پاکستان دنیا میں خواتین کی کم تعلیم میں چھٹا نمبر پر آتا ہے جس کی بنیادی وجوہات میں ہمارے ملک میں پائی جانے والی غربت ہے ۔ جبکہ دیگر شرکاء نے بھی کم عمری میں شادی اور تعلیم کی کمی کے نقصانات کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا سب سے زیادہ اثر نوعمر بچی کی صحت پر پڑتا ہے، طبی نقطئہ نظر سے دیکھا جائے تو کم عمری میں ہونے والی شادی سے بچیوں میں جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماروں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔کم عمری میں حاملہ ہونے کی وجہ سے تولیدی صحت متاثر ہوتی ہے۔دورانِ زچگی ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ماں کی موت واقع ہوجانا ایک عام بات ہے۔ خون کی کمی، فسٹیولہ، carvic cancer، اور اندرونی انفیکشن اِن بچیوں کی دورانِ زچگی ہونے والی موت کی وجوہات ہیں جن کی تصدیق میڈیکل سائنس کی مختلف ریسرچ کرتی ہیں کچھ اور وجوہات بھی ہیں جن کی وجہ سے کم عمری کی شادی نقصان دہ ہے انہوں نے کہا دورانِ زچگی کم عمر ماں اور ا±س کے نوزائیدہ بچوکی شرح اموات میں اضافہ اور نوجوان جوڑوں میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح۔کم عمری کی شادی کی وجہ سے جہاں تعلیم کی شرح کم ہوئی ہے وہیں خواتین میں صحت سے متعلقہ مسائل میں اضافہ ہوا ہے صحت کے لئے ملنے والی سہولتیں ویسے ہی اتنی ناقص اور ناکارہ ہیں جو ایک بالغ عورت کی زندگی کے لئے خطرہ بن سکتی ہیں اس صورتحال میں وہ بچی جو پہلے ہی متاثر ہو آپس کی صحت کو کیسے محفوظ کیا جاسکتا ہے ہزاروں خواتین ہر سال زچگی کے دوران وفات پا جاتی ہیں۔جنوبی اضلاع سے آئے ہوئے بچوں نے بنیاد کی جانب سے ان کے تعلیم و تربیت اور شعوری آگاہی کو سراہتے ہوئے اسے ایک بہت بڑا کام اور کانماہ قرار دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا بعد ازاں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں تعریفی شیلڈ اور سونیئر پیش تقسیم کئے گئے۔